YOUR INFO

Friday 1 March 2013

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے عِلم وزُہد کی چند مثالیں‌

0 comments

بسم الله الرحمن الرحيم

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے عِلم وزُہد کی چند مثالیں‌
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو تمہت لگائےجانے کے بعد جب آیت برات نازل ہو گئی جس واقعہ سے رسول اللہ اور حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے تمام اہل خانہ کو شدید صدمہ پہنچا تھا ، اس وقت جب سارے لوگ ایک مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نزول برات کی بشارت دی تو حضرت عائشہ کے والدین نے ان سے فرمایا بیٹی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم کو بوسہ دو اور آپ کا شکریہ ادا کرو، تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا میں صرف اپنے رب کی شکرگزاربنوں گی جس نے میری برات نازل فرمائی ، اس کے علاوہ کسی کی شکرگزاری نہیں بنوں گی ، یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا '' عرفت الحق لاهلة '' انھوں نے حق کو صاحب حق کے لئے پہچان لیا ، اس ربانی خاتوں کے پاس کونسا علم تھا ؟ اور اس خاتون سے زیادہ کس کا علم و فضل گہرا ہو سکتا تھا کہ جس کی برات آُسان سے نازل ہو رہی ہے اور اسے اس کی بشارت دی جارہی ہے ، خوش خبری سنانا امر حسن ہے ، اور ان سے کہا جا رہا ہے کہ اس کے قدم چومے اور اسکی ممنون ہو جس نے خوش خبری سنائی ہے تو وہ سمجھتی ہیں اس میں سارا فضل و احسان صرا اللہ تعالیٰ کا ہے اورکوئی دوسرا اس میں شریک نہیں ، اور وہ کہتی ہیں ''میں صرف اللہ کی شکرگزاری بنوں گی '' اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں ان کی تائید کرتے ہوئے فرماتے ہیں '' عرفت الحق لاهلة '' انہوں نے حق صاحب ھق کے لئے پہچان لیا ـ اور اسی کو علم حقیقی کہتے ہیں ، نہ کہ آج کل کا س سطحی علم جو ڈگریوں اور ملازمتوں کے لئے حاصل کیے جاتے ہیں تاکہ ان خواتین کو پاکیزہ پر برتری کا اظہار کیا جائے جو خانہ نشین ہیں ـ 

زُہد عائشہؓ صدیقہ 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کی وفات کے بعد ایک دن حضرت عائشہؓ کی خدمت میں ان کے بھانجے عبداللہ بن زبیرؓ نے ایک لاکھ اسی ہزار درہم بطور ہدیہ بھیجے ، وہ اس دن روزے سے تھیں چنانچہ انہوں نے اسے لوگوں میں تقسیم کرنا شروع کردیا ، شام ہونے تک ایک درہم بھی باقی نہیں رہ گیا تھا ، افطار کے وقت باندی سے فرمایا: میرے افطار کا انتظام کرو، چنانچہ ایک روٹی اور تھوڑا تیل لے کر حاضرہوئی اور کہنے لگی آپ نے آج جو کچھ تقسیم کیا ہے اس میں سے ایک درہم کا گوشت خرید لیتیں تو اس سے افطار کر لیتیں ، عائشہؓ نے فرمایا ناراض نہ ہو ، اگرتو مجھے یاد دلاتی تو شاید میں ایسا کر لیتی ـ

کرم عائشہؓ صدیقہ 
حضرت عروہ بن زبیرؓ جو عائشہؓ کے بھانجے ہیں ، فرماتے ہیں ، میں نے عائشہؓ کو سترہزاردرہم تقسیم کرتے دیکھا ہے جو کہ وہ خود پیوند لگا کپڑا استعال کرتی تھیں اور نیا نہیں پہنتی تھیں ـ 

خشیت عائشہؓ صدیقہ 
اسی طرح قاسم بن محمد حضرت عائشہؓ کے بھتیجے ہیں ، فرماتے ہیں "کہ میں روزانہ عائشہؓ کی خدمت میں سلام کرنے جاتا تھا ، ایک دن جب پہنچا تو دیکھا کہ وہ نماز میں اس آیت کو باربار پڑھ کر رو رہی ہیں
فَمَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا وَوَقَانَا عَذَابَ السَّمُومِ ''(سورة الطور: 27) ـ 
'' سو اللہ نے ہم پر بڑا حسان کیا اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے بچالیا '' ،
چنانچہ میں وہاں کھڑے کھڑے تھک گیا اور اپنے کام سے بازار چلا گیا جب دوبارہ واپس آیا تو دیکھا کہ اسی طرح نماز پڑھ رہی ہیں اور اس میں زار و قطار رو رہی ہیں ـ 

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا خاتون اسلام کا یہ علم اور زہد اور خوف و خشیت اور جودوکرم کے اعلیٰ نمونے ہیں ، تو ائے مسلمان بہن !
آپ کیوں نہیں اپنی ماں کی اس میں نقل و تقلید کرتیں ؟

المرأة المسلمة
تالیف :: ابوبکرالجزائری ، ترجمہ :: سعید احمد قمرالزماں 

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔