امام حرم فیصل بن جمیل بن حسن الغزاوی
جمع و ترتیب ذیشان اکرم رانا
فیصل بن جمیل بن حسن الغزاوی حرمی مکی میں امام ہیں، آپ کی پیدائش 1385 ھ میں مکہ مکرمہ میں ہوئی، ابتدائیہ، متوسطہ اور ثانویہ کی تعلیم مکہ مکرمہ ہی میں مکمل کی، شیخ فیصل کو علم قراءات سے بے پناہ لگاؤہے ، یہی وجہ ہے کہ آپ نے اعلی تعلیم میں علم قراءات کو اپنا مقصد بنایا اور ثانویہ کی تعلیم کے بعد 1409ھ میں ام القری یونیورسٹی سے قراءات قرآن میں بی اے کیا، اور 1417ھ میں کتاب وسنت میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، آپ نے ایم اے میں ابن ملقن کی توضیح شرح جامع الصحیح کے ایک حصہ پر تحقیقی مقالہ تحریر کیا،سال 1423ھ میں ” امام ابن عطیہ کا قراءات قرآن میں طریقہ کار اور ان کی تفسیرمیں اس کے اثرات” کے موضوع پر پی ایچ ڈی کا مقالہ تحریر کیا، آپ نے ماسٹر اور ڈاکٹریٹ ام القری یونیورسٹی سے مکمل کیا اور1432ھ میں پروفیسر بنے۔
علمی اور دعوتی سرگرمیاں:شیخ فیصل نے 1404ھ سے مکہ مکرمہ کی متعدد مساجد میں امامت کے فرائض انجام دیئے، حرم مکی میں امامت کے منصب پر فائز ہونے سے قبل شیخ فیصل جامع الھدی رصیفیہ میں 1411ھ سے 1428ھ تک امام وخطیب رہے۔ آپ نے سال 1424سے دو سال کے عرصے میں دعوت اور اصول دین کالج میں مختلف ثقافتی سرگرمیوں کی سرپرستی کی،اسی طرح 1419ھ سے 1428ھ تک رصیفیہ دعوت وارشاد کے مندوبین کے سربراہ رہے،چار برس تک مساجد اور ائمہ مساجد کمیٹی کے سربراہ رہے، سال 1426ھ سے قراءات ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ،1431ھ میں دعوہ کالج میں طلباءکے امور کے انڈرسیکریٹری منتخب ہوئے، اسی طرح 1432 ھ میں دعوہ کالج برائے اعلی تعلیم کے انڈرسیکریٹری کے عہدے پر فائز ہوئے۔
مسجد حرام میں امامت:شیخ فیصل الغزاوی 25 ذی القعدہ 1428 ھ کو شاہی فرمان کی رو سے مسجد حرام میں امامت کے عہدے پر فائز ہوئے۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔