YOUR INFO

Thursday 21 February 2013

مختلف مصائب و بیمایوں سے بچاؤ کی چند دعائیں

0 comments


حترم بہن بھائیو! جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ ملک جو کلمہ لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا تھا ، طرح طرح کی آفات و مصائب اور عذابوں سے دوچار ہے۔ کہیں زلزلہ تو کہیں سیلاب کہیں قتل و غارت اور کہیں خود کش حملے اور کہیں لسانی، علاقائی، قومیت اور فرقہ واریت کی بناء پر لڑائیاں اور فساد برپا ہے اور کہیں پر مختلف عجیب و غریب بیماریاں۔


خالق و مالک رب العالمین نے ہمیں ان آزمائشوں میں کیوں ڈالا ہوا ہے؟ قرآن حکیم میں سورۂروم کی آیت نمبر41 اور سورۂشوریٰ کی آیت نمبر 30میں اللہ تبارک و تعالیٰ اس سوال کے جواب میں فرماتے ہیں۔ بحر وبر میں جو فسادات برپا ہوتے ہیں وہ تمہارے اپنے اعمال بد کا نتیجہ ہیں اور رحمت العالمین کا ارشاد ہے۔ "جب کسی قوم میں فحاشی و عریانی عام ہو جائے تو ان لوگوں کو اللہ ایسی ایسی بیماریوں میں مبتلا کردیتے ہیں جس کا انکے آباؤ اجداد میں نام و نشان بھی نہیں ہوتا"۔ (سنن ابن ماجہ جلد نمبر تین)


ہم ذرا اپنے رب سے پوچھیں تو سہی کہ اس کا علاج کیا ہے؟ تو رب کائنات ارحم الراحمین اسکا علاج توبہ و استغفار اور گناہوں کی زندگی کو ترک کر کے اسلامی طرز زندگی اپنانے کا حکم دیتے ہیں۔ آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے توبہ اور استغفار اور مختلف مصائب و آلام کا علاج مختلف دعاؤں میں بیان فرمایا ہے۔ ان دعاؤں کو ہم اپنا معمول بنائیں اور گناہوں والی زندگی ،شرک و بدعات ،شریعت کی نا فرمانی کو یکسر ترک کر دیں ۔ اللہ ہم سب پر رحم فرمائے۔ آمین۔ چند دُعائیں درج ذیل ہیں۔ 
(ذیشان اکرم رانا)



مختلف آفات، مصائب، وباؤں، بیماریوں، عذاب سے بچنے کی مسنون دعائیں۔


اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبَرَصِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سَيِّئْ الْأَسْقَامِ 
(سنن ابوداؤد:جلد اول)
"اے اللہ میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں برص کی بیماری سے، پاگل پن سے، کوڑھ کی بیماری سے، اور تمام نقائص سے اور تمام بیماریوں سے۔"



اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَالْبَرَصِ وَسَيِّئِ الْأَسْقَامِ
(سنن نسائی:جلد سوم)
"یا اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں جنون جذام برص اور دوسری (مہلک) بیماریوں سے۔"



اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ
(مسند احمد: 290/2، صحیح ترمذی: 3604)
"میں اللہ کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی۔"
روزانہ صبح و شام تین دفعہ پڑہیں



بِسْمِ اللہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْ ءٌ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِی السَّمَآ ءِ وَ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔
(صحیح ابن ماجہ: 332/2)
"اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین اور آسماں میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاتی اور وہی سننے والا جاننے والا ہے۔"
روزانہ صبح و شام تین دفعہ پڑہیں



اَلّٰہُمَّ لَا تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ وَ لَا تُھْلِکْنَا بِعَذَابِکَ وَ عَافِنَا قَبْلَ ذٰلِکَ۔
اے اللہ نہ مار ہمں اپنے غصے کے ساتھ اور نہ ہلاک کر ہمیں اپنے عذاب کے ساتھ اور ہمارے سابقہ گناہ معاف فرما۔



اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِکَ وَ تَحَوُّلِ عَافِیَتِکَ وَ فُجَآءَۃِ نِقْمَتِکَ وَ جَمِیْعِ سَخَطِکَ۔
(مشکوٰۃ باب الاستعاذہ) 
اے اللہ میں تیری پنا ہ میں آتا ہوں تیری دی ہوئی نعمت کے زائل ہونے سے اور تیری عافیت کے پھیرنے سے اور تیری اچانک پکڑ سے اور تیرے ہر قسم کے غصے سے۔



اَللّٰهُمَّ اِنِّيْۤ اَعُوْذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَ بِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوْبَتِكَ وَاَعُوْذُ بِكَ مِنْكَ لَا اُحْصِيْ ثَنَآءً عَلَيْكَ اَنْتَ كَمَا اَثْنَيْتَ عَلٰى نَفْسِكَ
(ابو داؤد: 1427، مسند احمد: 96/1، صحیح الترمذی: 180/3، صحیح ابن ماجہ: 194/1، ارواء الغلیل: 175/2)
"اے اللہ! میں تیری ناراضگی سے تیری رضا کی پناہ چاہتا ہوں اور تیری سزا سے تیری معافی کی پناہ چاہتا ہوں اور تجھ سے تیری ہی پناہ چاہتا ہوں، میں تیری پوری تعریف کی طاقت نہیں رکھتا، تو اسی طرح ہے جس طرح تو نے خود اپنی تعریف کی ہے۔"

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔