
غزوہ حمراء الاسد
سیرت النبی (ص) : الرحیق المختوم
غزوہ ذات حمراء الا سد۔۔۔صفحہ نمبر 386
ادھر رسول اللہ ﷺ نے پوری رات جنگ سے پیدا شدہ صورت حال پر غور کرتےہوئے گذاری ۔آپ ﷺ کا اندیشہ تھا کہ مشرکین نے سوچا کہ میدان جنگ میں اپنا پلہ بھاری رہتے ہوئے بھی ہم نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا تو انہیں یقیناً ندامت ہو گی اور وہ راستے سے پلت کر مدینے پر دوبارہ حملہ کریں گے۔ اس لئے آپ ﷺ نے فیصلہ کیا کہ بہرحال ان کے لشکر کا تعاقب کیا جانا چاہیے۔۔چنانچہ اہل سیر کا بیان ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے معرکہ احد...