YOUR INFO

Tuesday 12 November 2013

شیخ زبیرعلی زئی رحمہ اللّہ کےمختصر حالات

0 comments





شیخ زبیرعلی زئی رحمہ اللّہ 
کےمختصر حالات
………………………
حافظ زبیر علی زئی ، 25۔جون 1957ء کو حضرو ، ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محترم حاجی مجدد خان اپنے علاقے کی معروف مذہبی و سماجی شخصیت ہیں۔
شیخ زبیر نے ایف۔اے تک باقاعدہ تعلیم حاصل کی ، بعد ازاں پرائیویٹ طور پر بی۔اے اور 1983ء میں ایم۔اے (اسلامیات) اور 1994ء میں ایم۔اے (عربی) پاس کیا۔1990ء میں جامعہ محمدیہ جی۔ٹی روڈ گجرانوالہ سے دورہ حدیث کیا اور بفضل تعالیٰ سارے جامعہ میں سر فہرست رہے۔ وفاق المدارس السلفیہ فیصل آباد کا امتحان بھی پاس کیا۔1972ء میں صحیح بخاری کی پہلی جلد پڑھی تو اس وقت سے دل کی دنیا بدل گئی اور آپ عامل بالحدیث ہو گئے اور مقصد حیات تبلیغِ حدیث ٹھہرا لیا۔آپ نے حدیث کی تعلیم کی خاطر دورِ حاضر کے نامور شیوخ الحدیث سے شرف تلمذ پایا ہے جن میں سے چند اسمائے گرامی یہ ہیں :بدیع الدین شاہ راشدی (م:1996ء),عطاءاللہ حنیف بھوجیانی (م:1987ء)
حافظ عبدالمنان نورپوری(م:26feb,2012),حافظ عبدالسلام بھٹوی,مولانا عبدالغفار حسن و غیرہم۔
1982ء میں آپ کی شادی ہوئی جس سے اللہ تعالیٰ نے تین بیٹے اور چار بیٹیاں عطا فرمائی ہیں۔ ایک بیٹا عبداللہ ثاقب حافظ قرآن ہے اور دوسرا بیٹا معاذ حفظ کر رہا ہے۔ آپ کو پشتو ، ہندکو ، اردو ، انگریزی ، یونانی اور عربی میں لکھنے ، پڑھنے اور بولنے پر عبور حاصل تھا جبکہ فارسی صرف پڑھنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے۔
آپ کا ایک نمایاں کارنامہ ماہانہ مجلہ "الحدیث ، حضرو" کا اجراء ہے ۔عربی اور اردو کے موقر رسائل و جرائد میں آپ کے بیشمار تحقیقی مقالات شائع ہو چکے ہیں اور آپ کی گرانقدر علمی و تحقیقی تصانیف سے ایک زمانہ متاثر ہے اور فیضیاب ہو رہا ہے۔
وفات 10 نومبر2013 بروزاتوارطویل علالت کے بعد شیخ محترم اس دارفانی سے رحلت کرگئے۔ اناللہ واناالیہ راجعون۔ پیردادحضرو، ضلع اٹک میں آپ کو سپردخاک کردیاگیا۔ اللہ تعالی موصوف کی بشری لغزشوں کو درگذرفرمائے اورآپ کی دینی خدمات کو قبول فرماکرآخرت میں نجات کو ذریعہ بنائے.آمین
شیخ کے اوصاف شیخ محترم وقت کے بہت پابند ہیں وقت پر سوتے ہیں وقت پر لکھتے ہین اور وقت پر ہی مطالعہ کرتے ہیں ،آپ بوقت تہجدبیدار ہوجاتے اورمطالعہ میں مصروف ہوجاتے۔
نماز فجر خود پڑھاتے تھے اور جمعہ بھی خود پڑھاتے تھے ،نماز فجر کے بعد لائبریری میں آجاتے تو مسلسل لکھتے رہتے اور کھانے کے وقت گھر تشریف لے جاتے پھر دوبارہ لائبریری میں آجاتے اور تقریبا گیارہ بجے تک لکھنے اور تحقیق کرنے میں مصروف رہتے پھر قیلولہ کرتے اور یہ قیلولہ بھی لائبریری سے متصل ایک چھوٹے سے ہال میں کرتے ویسے شیخ محترم کی لائبریری کے چھوٹے کمرے میں بھی ایک چارپائی موجود تھی اور آپ وہاں بھی کبھی کبھی سوتے تھے۔قیلولہ تقریبا آدھا گھنٹہ تک کرتے تھے ۔پھر ظہر تک مسلسل تحقیق اور کتب لکھنے میں مصروف رہتے نماز ظہر سے فارغ ہوکر نماز عصر تک مسلسل لکھنے میں مصروف رہتے اور نماز عصر کے بعد بھی یہی مصروفیات ہوتیں لیکن نماز مغرب سے تقریبا آدھا گھنٹہ پہلے ہم اکٹھے بارہ چلتے مختصر سی سیرو تفریح کرتے اس میں علمی بحوث جاری رہتیں ۔اسی طرح نماز مغرب کے بعدشیخ محترم صرف مطالعہ کرتے اور وہ آج تک ترتیب سے کتب کا مطالہک کرتے رہے، اس میں شیخ محترم نےہزاروں کتابوں کا بالاستیعاب مطالعہ کیا اور شیخ محترم فوائد جمع کرنے کی غرض سے مختلف رجسٹر بنائے تھے جن میں فوائد لکھتے رہتے تھے۔نماز عشاء کے بعد فورا سو جاتے تھے ۔یعنی شیخ محترم کا اوڑھنا بچھونا علم اور لکھنا تھا والحمدللہ 
شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی کے کلام کا ایک اقتباس میش خدمت ہے۔ شیخ محترم لکھتے ہیں:’’ہم جب کسی راوی کو ثقہ و صدوق یا حدیث کو صحیح و حسن لذاتہ قرار دیتے ہیں تو اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے، تناقض و تعارض سے بچتے ہوئے، غیر جانبداری سے اور صرف اللہ کو راضی کرنے کے لئے کسی راوی کو ثقہ و صدوق حسن الحدیث اور حدیث کو صحیح و حسن قرار دیتے ہیں۔ ایک دن مر کر اللہ کے دربار میں ضرور بالضرور اور یقینآ پیش ہونا ہے۔ یہ نہیں کہ اپنی مرضی کی روایت کو صحیح و ثابت کہہ دیں اور دوسری جگہ اسی کو ضعیف کہتے پھریں۔ یہ کام تو آلِ تقلید کا ہے!
اگر کوئی شخص میری کسی تحقیق یا عبارت سے تضاد و تعارض ثابت کر دے تو اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ علانیہ رجوع کروں گا، توبہ کروں گا اور جو بات حق ہے برملا اس کا اعلان کروں گا۔ لوگ ناراض ہوتے ہیں تو ہوتے رہیں، بس اگر اللہ تعالیٰ راضی ہو جائے تو اسی میں دونوں جہانوں کی کامیابی ہے ۔ اے اللہ! میری ساری خطائیں معاف کر دے۔آمین
صحیح بخاری و صحیح مسلم اور مسلکِ حق : مسلکِ اہلِ حدیث کے لئے میری جان بھی حاضر ہے۔ یہ باتیں جذباتی نہیں بلکہ میرے ایمان کا مسئلہ ہے۔‘‘ (تحقیقی، اصلاحی اور علمی مقالات: ج 2 ص 259۔260)
شیخ محترم نے فرق باطلہ کے تعاقب پربہت کچھ لکھا جواگر مستقل الگ جمع کیاجائے تو کئی جلدوں پر محیط زبر دست کتاب تیار ہو جائے۔ہر بات کی تحقیق کرنا شیخ محترم نے اس کی بنیاد ڈالی اگرچہ حدیث کی تحقیق کرنے والے تو بے شمار لوگ تھے لیکن رواۃ کی تحقیق میں بھی شیخ نے اسانید کی تحقیق کی ۔بے شمار کتب کے ترجمے کئے اور انھیں قبول عام حاصل ہے ۔بے شمار قیمتی کتب کی تحقیق و تخریج کر چکے ہیں ۔اللہ تعالی شیخ محترم کی تمام دینی خدمات قبول فرمائے ۔آمین
شیخ کی تصنیفی اورتالیفی خدمات 
1/ اہل حدیث ایک صفاتی نام
2/ فضائل صحابہ صحیح روایات کی روشنی میں (تحقیق وتخریج)
3/ امین اوکاڑوی کا تعاقب
4/ شرعی احکام کا انسائیکلو پیڈیا قرآن مجید اوراحادیث صحیحہ کی روشنی میں 5/ تحقیقی،اصلاحی اورعلمی مقالات 3 جلد
6/ ہدیۃ المسلمین نمازکے اہم مسائل مع مکمل نمازنبوی 
7/ اضواء المصابیح فی تحقیق مشکوۃ المصابیح (ترجمہ،تخریج،تحقیق، فوائد)
8/ امت اورشرک کا خطرہ (تقریظ)
9/ توفیق الباری فی تطبیق القرآن وصحیح البخاری (اردو)
10/ فضائل درودوسلام
11/ تعدادرکعات قیام رمضان کا تحقیقی جائزہ
12/ محبت ہی محبت
13/ نمازنبوی صحیح احادیث کی روشنی میں (تحقیق وتخریج)
14/ دین میں تقلید کا مسئلہ
15/ غالی بدعتی کے پیچھے نمازکاحکم
16/ بدعتی کے پیچھے نمازکاحکم (جدید)
17/ کیابدعت کبری والے یعنی غالی بدعتی کے پیچھے نمازہوجاتی ہے ؟
18/ رمضان المبارک کے بعض مسائل 
19/ مختصرنمازنبوی تکبیرتحریمہ سے سلام تک
20/ حاجی کے شب وروز (ترجمہ وتحقیق)
21/ انوارالصحیفہ فی الاحادیث الضعیفہ فی السنن الاربعہ (عربی)
22/ انوارالطریق فی ردظلمات فیصل الحلیق
23/ نورالعین فی مسئلہ رفع الیدین
24/ سیف الجبارفی جواب ظھورونثار(اردو)
25/ قرآن مخلوق نہیں بلکہ اللہ کا کلام ہے 
26/ آل دیوبندکے تین سو(300) جھوٹ
27/ آل دیوبند سے دوسو دس (210) سوالات
28/ القول المتین فی الجھربالتامین (اردو)
29/ کتاب الاربعین (ترجمہ)
30/ اہل حدیث اورجنت کا راستہ
31/ امامت کے اہل کون ؟
32/ فضائل صحابہ رضی اللہ عنھم صحیح روایات کی روشنی میں (تحقیق وتخریج)
33/ جزء رفع الیدین فی الصلاۃ (ترجمہ وتحقیق)
34/ نصرۃ الباری فی جزء القرآۃ للبخاری (ترجمہ وتحقیق)
35/ عبادات میں بدعات اورسنت بنوی سے ان کا رد(ترجمہ وتحقیق)
36/ اہل سنت سے فتنوں کو دورکرنا (ترجمہ)
37/ شرح حدیث جبریل (ترجمہ وتحقیق) 
شیخ محترم کی ساری زندگی کتب کی تالیف ،ترجمہ اور تحقیق میں صرف ہوئی ہے تمام کتب ہی قیمتی ہیں لیکن نور العینین بلا مبالغہ اپنے موضوع پر انسائیکلوپیڈیا ہے اسی طرح ماہنامہ الحدیث ایک جدید طرز کا خالصۃ تحقیقی رسالہ ہے .شیخ محترم کی بے شمار کتب وتحقیقات پہلے اس رسالے میں شائع ہوئی ہیں لیکن بعد میں کتابی شکل میں بھی شائع کی گئیں ،اور انوار الصحیفۃ بھی قیمتی کتاب ہے اس میں مختصر انداز میں روایات کی تحقیق کردی گئی ہے. فجزاہ اللہ خیرا۔
ستاد محترم حافظ زبیر زئی رحمہ اللّہ نے تو الحدیث رسالے کی پشت پر (ہمارا عزم ) بالکل صاف لکھا ہے کہ قرآن و حدیث اور اجماع کی برتر ی سلف صالحین کے متّفقہ فہم کا پرچار۔ اتباع کتاب و سنّت کی طرف والہانہ دعوت ۔قرآن و حدیث کے ذریعے اتّحاد امّت کی طرف دعوت بشکریہ محدث فورم (مختصرا)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔